بہت جلد ترکی کی پارلیمنٹ میں بل”میری-یور-ریپسٹ” قانون سازی کے لئے پیش کیا جائے گا
ترکی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا جائے گا جس کے بعد زیادتی کرنے والے شخص کو لازم کر دیا جائے گا کہ جس بچی سے اس نے زیادتی کی ہے،اسے اس سے شادی کرنا ہو گی۔اس بل کا نام “میری-یور-ریپسٹ” رکھا گیا ہے جسے ابھی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا ۔بل کے مطابق کسی بھی بچی سے زیادتی کرنے والے شخص کو موت سے بچنے کے لئے اس سے شادی کرنا ہو گی،بصورت دیگر اسے سزائے موت دی جائے گی۔
حکومت کی جانب سے اس بل کو پیش کئے جانے پر ناقدین کی جانب سے تنقید بھی کی جا رہی ہے، یہ تاثر پیدا کیا جا رہا ہے کہ جیسے زیادتی کو ایک قانونی شکل دی جا رہی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی جانب سے رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ یہ بل ترک حکومت کی جانب سے جنوری کے آخر میں پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ جنوری میں ہی پاکستان کی پارلیمنٹ کی جانب سے بھی ایک بل پاس کیا گیا ہے جس کا نام “زینب الرٹ بل” رکھا گیا ہے جو کہ ننھی زینب کے نام سے منسوب ہے جسے دو سال قبل درندگی کا نشانہ بنا کر قصور میں قتل کر دیا گیا تھا۔
اس واقع نے پوری قوم کو متحد کر دیا تھا اور لوگ سڑکوں پر نکل آئے تھے۔بعد میں ملزم عمران کو پھانسی کی سزا سنا دی گئی تھی اور اب پارلیمنٹ کی جانب سے بل بھی منظور کیا گیا ہے جس کے تحت لاپتہ ہونے والے بچوں کے کیس کی تفتیش کا معاملہ فوری کیا جائے گا۔ترک حکومت کی جانب سے بھی زیادتی کے کیسز کو روکنے کے حوالے سے ایک بل پیش کیا جائے گا جس میں زیادتی کرنے والے شخص کو موت سے بچنے کے لئے متاثرہ لڑکی سے شادی کرنا ہو گی۔
ترکی کی پارلیمنٹ میں بل”میری-یور-ریپسٹ” قانون سازی کے لئے پیش کیا جائے گا جس پر ابھی قانون سازی کی جائے گی۔ناقدین کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے کہ اس بل کو منظور نہیں کرنا چاہیئے کیونکہ اس طرح درندگی کرنے والے درندوں کو زیادتی کرنے کا قانونی طریقہ مل جائے گا۔یاد رہے کہ ابھی یہ بل پیش کیا جائے گا اور قانون سازی کا عمل باقی ہے۔