جھنگ()کشف فاؤنڈیشن کی جھنگ میں لوٹ مار، غریب لوگوں کو قرضے دینے کے نام پر ذلیل کیا جا رہا ہے خواتین عملہ بدتمیزی کرتا ہے سود پر قرضہ دے کر ساری زندگی کے لیے پھنسایا جا رہا ہے اگر 50 ہزار لون لیا ہے تو واپس 65 ہزار کے لگ بھگ کرنا ہوگا۔ ماہانہ کی قسط وصول کرنے والا عملہ بھی مٹھائی کے نام پر قرض لینے والوں سے رقم وصول کرتا ہے ذرائع کے مطابق سابق وزیر قانون اور مشہور وکیل ایس ایم ظفر کی بیٹی روشنا ظفر کی این جی او کشف فاؤنڈیشن جو کہ سود پر قرضہ دیتی ہے نے جھنگ کے محلے میں اپنے دفتر بنا کر لوگوں کو قرض کے جنگل میں پھنسا کر لوٹ مار شروع کی ہوئی ہے مختلف لوگوں سے بات کرنے پر معلوم ہوا کہ کشف فاؤنڈیشن سود پر قرض دیتی ہے پھر وصولی کے لیے ہر حربہ استعمال کرتی ہے لوگوں کو گھروں میں جا کر تنگ کیا جاتا ہے کئی گھر قرضہ لے کر ان کے جنگل میں بری طرح پھنسے ہوئے ہیں اگر 50 ہزار قرض لیا ہے تو واپس 65 ہزار کرنا ہوگا ماہانہ کی 5600 اور اس کے علاوہ جو وصول کرنے آئے گا وہ بھی مٹھائی کے نام پر دو چار سو وصول کرے گا قرضہ در قرضہ لے کر کئی لوگ خود کشی کرنے پر مجبور ہیں اپنا گھر، موٹر سائیکل،زیورات گروی رکھ کر لوگوں نے قرض لیا ہوا ہے حکومت کی طرف سے مائیکرو فنانس کرنے والے اداروں پر کچھ پابندیاں ہیں کشف فاؤنڈیشن اس پر عمل نہیں کرتی یاد رہے کہ چند دن پہلے ان لائن لون دینے والی ایک کمپنی کی طرف سے ایک خاندان کو تنگ کرنے پر نوجوان نے خودکشی کر لی تھی عوامی حلقوں نے سٹیٹ بینک اور وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ کشف فاؤنڈیشن کے بارے میں انکوائری کی جائے۔
576