غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری ہے جس کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1448 ہوگئی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری ہے جس کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1448 ہوگئی جبکہ زخمی فلسطینیوں کی تعداد 6 ہزار 800 سے تجاوز کرگئی ہے۔
حماس کے حملے میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1300 ہوگئی جبکہ 3200 سے زائد زخمی ہیں۔
اسرائیلی طیاروں سے پمفلٹ گراکر فلسطینیوں کو گھروں سے جانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، اسرائیلی فضائی حملے میں مزید 4 پیرامیڈیکس اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے انسانی امدادی اداروں کی گاڑیوں اور ایمبولینسز کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے جس کے نتیجے میں ریلیف ورکرز اور پیرا میڈیکس کے اب تک 17 رضاکار شہید ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے غزہ کی ناکابندی کرکے بجلی،پانی،خوراک،ایندھن کی فراہمی بند کر دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق غزہ شہر کے مرکزی اسپتال میں جنریٹرز کیلئے صرف چار دن کا ایندھن بچا ہے۔
ہلال احمر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ میں بجلی کی کمی کے باعث اسپتالوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے،غزہ کی پٹی کے واحد بجلی گھر نے ایندھن کی قلت کی وجہ سےگزشتہ روز کام کرنا بند کر دیا تھا۔
فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا کہ غزہ پٹی پراسرائیلی وحشیانہ جارحیت کے باعث 50 سے زائد طبی عملہ شہید ہوا ہے، اسرائیلی بمباری سے وسیع تباہی سے غزہ پٹی میں ماحولیاتی آلودگی اور وبائی امراض پھیلنے کا خطرہ ہے۔
حماس کے ترجمان کے مطابق اسرائیل نے پورے غزہ میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے، غزہ کے شہریوں کو اسرائیل کی طرف سے حملے سے قبل کوئی وارننگ نہیں دی گئی۔
اس کے علاوہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اقوام متحدہ امدادی ایجنسی کے 12 کارکن ہلاک ہو چکے ہیں، عملے اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہیے۔