اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی2019ء) پاکستان کے 2 بڑے دریاوں، دریائے سندھ اور کابل میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ، مون سون کا طاقتور سسٹم پاکستانی علاقوں سے ٹکرانے کو تیار، ملک کے سب سے بڑے تربیلا ڈیم کے سپل وے بھی کھولنے کی تیاریاں۔ تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں مون سون بارشوں کا سیزن اپنے عروج پر ہے۔
اب مون سون کا سب سے طاقتور سسٹم پاکستان کے قریب منڈلانے لگا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مون سون کا یہ طاقتور سسٹم بدھ کی شب کو پاکستان کے علاقوں سے ٹکرا جائے گا۔ مون سون کا یہ سسٹم بڑے دریاؤں پر بھی اثر انداز ہو گا جس کے بعد ان دریاؤں میں 25 سے 27 جولائی کے درمیان اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق مون سون بارشوں کا طاقتور سسٹم 24 جولائی کی شام بالائی علاقوں سے ٹکرانے کا امکان ہے جس کے نتیجے میں 25 سے 27 جولائی کے درمیان بڑے دریاؤں جن میں دریائے سندھ اور دریائے کابل بھی شامل ہیں، ان میں کہیں اونچے اور کہیں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آنے کا خدشہ ہے۔
خاص کر دریائے سندھ اور دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلاب آنے کا خدشہ ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر بھی درمیانے اور اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ منڈلانے لگا ہے جبکہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے اور اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ منگلا کے بالائی حصے پر اونچے سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے۔
دریائے چناب میں مرالہ اور زیریں علاقوں میں اونچے سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آسکتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ برساتی نالوں میں بھی پانی کی سطح اونچے درجے سے تجاوز کر سکتی ہے۔ اگلے 4 سے 5 روز میں برساتی نالوں میں بھی طغیانی آ سکتی ہے جبکہ نشیبی علاقے زیرِ آسکتے ہیں۔ اس صورتحال میں متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ دریاوں اور نالوں کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جائے، تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں بروقت ایکشن لیا جا سکے۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات نے اسلام آباد، لاہور سمیت خیبرپختونخواہ اور پنجاب میں اگلے 4 سے 5 روز میں موسلادھار اور مسلسل بارشوں کی پیشن گوئی کی ہے۔