مریم نواز نے اس زمین کی مالیت ایک ارب روپے ظاہر کی۔ معروف صحافی نے اندر کی بات بتا دی
: نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نئے لاہور کے ارد گرد 1500 کینال کی اراضی خریدی ہے جو انہوں نے ٹیکس ریٹرنز میں ظاہر کی تھی اور اس کی مالیت ایک ارب روپے ظاہر کی تھی لیکن اس کی اصل مالیت تین ارب روپے ہے۔انہوں نے کہا کہ سوال یہی پیدا ہوتا ہے کہ مریم نواز کہ ان کا کوئی ذریعہ آمدن نہیں ہے۔یہ کہتی تھیں کہ میری لندن میں تو کیا پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ اپنی ان پراپرٹیز کو کیسے جسٹیفائی کریں گی کہ انہوں نے یہ اراضی کیسے اور کن پیسوں سے حاصل کی ۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار اینڈ کمپنی اس بارے می کافی چالاک ہیں۔
مریم نواز سے پوچھا گیا کہ آپ کے پاس پیسہ کہاں سے آیا؟ ہوا یہ ہے کہ انہوں نے بتایا تھا کہ ان کے تین انوسٹرز ہیں جنہوں نے ان کو پیسے دئے لیکن مریم نواز انہی تین افراد کو پہنچاننے سے ہی انکاری ہو گئی ہیں۔ ہوایہ تھا کہ انہوں نے جب پیسے دئے تو نواز شریف نے 82 کروڑ روپیہ مریم نواز کو بطور تحفہ دے دیا اور کہا کہ میں اپنی بیٹی تحفے کے طور پر مریم نواز کو دے رہا ہوں۔اب یہ وہی گفٹ اور شئیرز جو غیر ملکی نے بھیجے انہی کے حوالے سےان سے سوال و جواب ہو رہے ہیں ۔ اس میں ایک دلچسپ دستاویز ہیں ، نواز شریفہمیشہ کہتے تھے میرے والد بڑے امیر تھے اور شہباز شریف کے والد غریب تھے۔ جن کے امیر ابا تھے ان کے ٹیکس ریٹرن کا ڈیٹا نکالا گیا تو 70-1969ء میں ان کی جو کُل جائیداد تھی وہ گیارہ لاکھ 29 ہزار سات سو روپے تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم تباہ ہو گئے تھے کیونکہ بقول ان کے بھٹو صاحب نے ان کا کچھ رہنے نہیں دیا تھا ۔اور پھر ایک دم ان کی انکم بڑھنا شروع ہو گئی اور جیسے ہی نواز شریف پہلی مرتبہ وزیراعظم بنے تو ان کی آمدن میں مزید اضافہ ہوا اور اب یہ لوگ کم و بیش 44 فیکٹریز کے مالک ہیں۔یہیں سے ان کا جھوٹ پکڑا گیا یہ لوگ کہتے تھے ہم ارب پتی تھے لیکن میاں شریف کے ٹیکس ریٹرن کے مطابق ان کی جائیداد لاکھوں میں تھی۔ رؤف کلاسرا نے مزید کیا انکشاف کیا آپ بھی ملاحظہ کیجئیے: