نگراں وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹرعمر سیف نے بتایا ہے کہ وفاقی کابینہ نے فائیوجی اسپیکٹرم نیلامی کیلئے گرین سگنل دے دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ نگراں وزیرخزانہ کی سربراہی میں اسپیکٹرم نیلامی ایڈوائزری کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ کمیٹی میں وزیر آئی ٹی ٹیلی کمیونی کیشن اور وزیرصنعت و پیداوار ممبرہونگے۔
عمرسیف کے مطابق فائیوجی نیلامی کیلئے300 میگا ہرٹز اسپیکٹرم دستیاب ہوگا، پی ٹی اے کے ذریعے کنسلٹنٹ کا تعین کرکے اسپیکٹرم نیلامی کی جائے گی۔
نگراں وزیرآئی ٹی وٹیلی کام نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے ٹیلی کام انفرا اسٹرکچرشیئرنگ کی منظوری بھی دے دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپیکٹرم نیلامی کیلئے انفرااسٹرکچر شیئرنگ ٹیلی کام کمپنیوں کیلئے بزنس فرینڈلی ہے، انفرا اسٹرکچر شیئرنگ سے ٹیلی کام کمپنیاں دوسرے ٹاورز پر آلات لگاسکیں گی۔
فائیو جی اسپیکٹرم کیا ہے ؟
پاکستان میں چند سال قبل موبائل کمپنیوں نے تھری جی اور فور جی نیٹ ورکس متعارف کرائے تو صارفین کے لیے سب سے خوش آئند بات یہ تھی کہ اب وہ کہیں بھی اپنے موبائل فون کے ذریعے پہلے سے کہیں تیز رفتار انٹرنیٹ حاصل کرسکتے تھے۔
اب دو پاکستانی ٹیلی کام کمپنیوں نے حال ہی میں فائیو جی نیٹ ورکس کی ٹیسٹنگ شروع کی ہے اور اس کا ذکر سوشل میڈیا پر زور شور سے جاری ہے۔
ففتھ جنریشن تین بڑی تبدیلیاں لائے گی پہلی تو اس سے انٹرنیٹ کی اسپیڈ بہت تیز ہوجائے گی جس سے آن لائن ویڈیو ایڈیٹنگ اور مشترکہ طور پر کام کرنا آسان ہوجائے گا۔
دوسرا ان کے مطابق لیٹینسی یعنی آپ کی انٹرنیٹ ڈیوائس سے منزل تک پیغام پہنچنے میں لگنے والا وقت فائیو جی نیٹ ورکس کی بدولت بہت کم رہ جائے گا، جس کی وجہ سے سرجنز دور دراز علاقوں میں بیٹھ کر ایسے ہی سرجری کر سکیں گے جیسے وہ وہاں خود موجود ہوں، ورچوئل ریئلٹی کے ذریعے اسپورٹس کھیلی جا سکیں گی جبکہ اسی طرح دیگر کئی کام کیے جاسکیں گے۔