80

حکومت سندھ کا لاک ڈاؤن کیلیے پاک فوج تعینات کرنے کا مطالبہ، وفاقی وزارتِ داخلہ کو خط لکھ دیا

سندھ میں پاک فوج کو سول انتظامیہ کی مدد کے لیے بھیجا جائے، فیصلے پر قانون نافذ کرنے والے حکام کو اعتماد میں بھی لے لیا ہے: سندھ حکومت

حکومت سندھ نے صوبے میں لاک ڈاؤن کیلیے پاک فوج تعینات کرنے کا مطالبہ کردیا ہے جس کیلئے صوبائی حکومت نے وفاقی وزارتِ داخلہ کو خط بھی لکھ دیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں پاک فوج کو سول انتظامیہ کی مدد کے لیے بھیجا جائے۔ ذرائع کے مطابق صوبے میں لاک ڈاؤن کے لیے محکمہ داخلہ سندھ نے وفاقی وزارت داخلہ کو خط ارسال کر دیا ہےہ مراسلہ کوروناکے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کے پیش نظر بھیجا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس اہم اور بڑے فیصلے پر قانون نافذ کرنے والے حکام کو اعتماد میں بھی لے لیا ہے۔ مراد علی شاہ نے گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان اور پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے کورونا وائرس کی صورتحال میں تعاون کی اپیل کی
ذرائع کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا۔ لاک ڈاؤن کا حتمی فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا ہے، لاک ڈاؤن ممکنہ طور پر 15 روز کیلئے ہوگا، صوبہ سندھ میں صورتحال کرفیو جیسی ہوگی۔ ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سول و عسکری قیادت کو اعتماد میں لے لیا ہے، حتمی اعلان کل کردیا جائے گا۔
لاک ڈاؤن ہونے کے بعد بلا ضرورت گھر سے نکلنے، گاڑی سڑک پر لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ذرائع کے مطابق میڈیکل اسٹورز اور کھانے پینے کی اشیا کی دکانیں کھلی رہیں گے، جو کوئی بھی شخص احکامات کی خلاف ورزی کرے گا، اسے فوری طور پر حراست میں لے لیا جائے گا۔وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کرنے کی خواہش نہیں تھی لیکن حالات کی سنگینی دیکھتے ہوئے مشکل فیصلے کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اجلاس میں مشاورت ہوئی کہ لاک ڈاؤن کیسے کرنا ہے۔ 15 دن تک صوبے کو لاک ڈاؤن کرنے کی تجویز آئی تھی، تاہم ابھی اسٹریٹیجی بنائے جائے گی، اسی کے مطابق کام کیا جائے گا۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی نے ملک کو مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں